آب حیات حقیقی و موثر

آب حیات حقیقی و موثر Rooh ul Amin: Monthly Spiritual Magazine aab e hayat hazrat khizar in urdu, aab e hayat location, what is aab e hayat, aab e hayat in quran, abe hayat water in islam, aab e hayat in islam, aab e hayat reality, aab e hayat meaning, water for life, the king Sikander Zulqarnainm attain the water of life (Aab-E-Hayat)آب حیات حقیقی و موثر, aab e hayat hazrat khizar in urdu, aab e hayat location, what is aab e hayat, aab e hayat in quran, abe hayat water in islam, aab e hayat in islam, aab e hayat reality, aab e hayat meaning, water for life, the king Sikander Zulqarnain found this obsession to attain the water of life (Aab-E-Hayat),آب حیات حقیقی و موثر

ابتدائے کائنات سے ہی حضرت انسان میں یہ خواہش انگڑائیاں لیتی رہی کہ وہ زندگی اور زندہ رہنے کا راز دریافت کرے۔ اسے معلوم ہونا چاہئے کہ زندگی کیا ہے؟ طویل زندگی کس طرح ممکن ہے؟ خاص کر آج کل تو یہ خواہش بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔ جب لوگوں کو پرانے دور کے لوگوں کی عمروں کے بارے میں معلومات ملتی ہے کہ فلانے کی عمر ہزار برس تھی اور فلاں کی عمر پانچ سو برس۔ یہ تو حضرت انسان کو معلوم ہی ہے کہ بالآخر ہر شخص نے ایک دن مر جانا ہے۔ ہم اپنے سامنے کئی لوگوں کو مرتا دیکھتے ہیں۔ کئی کو اپنے ہاتھوں سے لحد میں اتارتے ہیں۔ یہ باتیں اس امر کی اطلاع دیتی ہیں کہ ایک دن ہر شخص کا یہی حال ہوگا۔ لہذا ہر دل کے اندر یہی تمنا ہے کہ وہ لمبا عرصہ زندہ رہے۔ ظاہر ہے دنیا چیز ہی ایسی ہے اور اعتدال پسند لوگ اس کی رنگینیوں میں کھو جانا چاہتے ہیں۔ آج ہم آپ کے سامنے تحقیقات کربلائی کا ایک ایسا جزو رکھیں گے جس کے بارے میں جان کر آپ حیران و پریشان رہ جائیں گے۔ غور فرمائیے اس میں طویل ترین زندگی کا راز ہے جس کو حاصل کرنے کیلئے آپ جس قدر بھی قیمت ادا کریں کم ہے۔ عام طور پر اس طرح کے اعمال عاملین اپنے سینوں میں چھپائے رکھتے ہیں۔ لیکن میں علم کی اس جستجو اور پیاس کو بجھانے کیلئے اکثر خاص الخاص اعمال طالب علموں تک پہنچاتا رہتا ہوں کہ شاید کوئی انسان آگے بڑھ کرمزید تحقیق  کرے اور میرے علم کا وارث ہو جائے مگر ابھی تک کوئی ایسا خوش بخت نہیں ملا۔

طویل ترین زندگی حاصل کرنے کا راز صرف دو علوم میں پوشیدہ ہے ایک علم النفس اوردوسراعلم الاسماء ہیبت۔ علم النفس پر تو میں اکثر رسائل میں بحث کرتا ہوں مگر علم الاسماء ہیبت پر میں نے اپنی تحقیق کو صرف تحقیقات کربلائی تک ہی محفوظ رکھا ہے۔

  دراصل اس علم میں کچھ ایسے اسماء سے کام لیا جاتا ہے جو بہت زیادہ طاقت ور ہوتے ہیں اور ان کو سن کر عالم سفلی و عالم علوی کے منتخب جرنیل کانپ جاتے ہیں اور آپ کا کام کر دیتے ہیں مزید اس علم کے بارے میں پھر کبھی لکھوں گا (انشاء اللہ)۔

طویل زندگی کی حقیقت کو جاننے کیلئے میں علم دوئم سے آب حیات بنانے کی ترکیب واضح کرتا ہوں جو میری تحقیقی کے مطابق درست ہے لیکن کام بہت مشکل ہے۔

ہم میں اکثرحضرات  جانتے ہیں کہ سکندر نے آب حیات کا راز پا لیا تھا لیکن اس کو جب اس راستے کی خوفناکیوں کا علم ہوا تو وہ اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ خوفزدہ ہوا کیونکہ اس راستے میں بہت ڈر اور خوف ہے۔ لہذا اگر آپ خوفزدہ نہیں ہیں تو درج ذیل ترکیب آزمائیں۔

سب سے پہلے ایک چلہ مکمل تنہائی کامل اعتقاد صوم و صلوٰۃ کا کریں اور روزانہ کامیابی عمل کی دعا مانگیں۔ پرہیز جلالی و جمالی مکمل کریں۔ بس کوئی خاص پڑھائی اس کیلئے مختص نہیں ہے۔ کیونکہ چلہ کا مقصد صرف آپ کے جسم سے عنصر مادیت کو کم کرنا اور طاقت روح و روحانیہ کو پروان چڑھانا ہے تاکہ بعد میں عمل کی تکلیف اور رجعت نہ ہو۔ بہتر ہے کہ اس دوران آپ کلمہ استغفار کا چلہ کریں تاکہ روح اور جسم مکمل طور پر پاکیزہ رہے۔ دوران چلہ کشی گناہ صغیرہ اور کبیرہ سے پرہیز کریں۔

اکتالیسویں دن کسی صحرا، جنگل کا رخ کریں اور ایک ایسا پتھر تلاش کریں جو ایک طرف سے نیلا ہو اور دوسری طرف سے سرخ۔ اس پتھر کو دو رنگا پتھر بھی کہتے ہیں اور اس طرح کا پتھر میں نے پہلی دفعہ ساؤتھ افریقہ کے ایک آدمی کے پاس دیکھا تھا۔ اگرچہ یہ پتھر بہت نایاب ہے لیکن ڈھونڈنے سے تو خدا بھی مل جاتا ہے۔ جب آپ کو ایسا پتھر مل جائے تو اب کسی ایسی جگہ کا انتخاب کریں جو انسانی آبادی سے دور ہو۔ وہاں جا کر سونے اور تانبا کو ملا کر بنایا گیا ایک ورق جو پہلے ہی حاصل کیا گیا ہو اس پر ایک عقاب کی تصویر بنائیں اور ورق پر یہ اسمائے ہیت کندہ کریں۔


’’لی لی لی نا نا آن ان‘‘


اب اس پتھر کو ورق میں لپیٹ دیں اور اسے پانی میں ڈال دیں۔ یہ پانی آپ ایک جاری ندی سے لائیں گے۔ پانی بالکل تازہ ہونا چاہئے۔ اب اس پانی کو سات چاند تک یعنی سات قمری ماہ کیلئے برتن سمیت زمین میں دبا دیں۔ سات مہینے کے بعد وہاں جائیں۔ ایک عدد نیا کپڑوں کا جوڑا بھی ساتھ لے جائیں۔ وہاں پانی کے برتن کو زمین سے نکال لیں اور پتھر کو ہاتھ میں پکڑ لیں۔ اب اوپر والے اسماء کو بلا تعداد ورد کریں اور پتھ کو اپنے دل سے لگاتے رہیں۔ جب کام ختم ہو تو تمام کپڑے اتار دیں اور ان کو آگ لگا دیں تاکہ مکمل جل جائیں۔ اب نئے کپڑے پہن لیں۔

بس یہی عمل تھا آب حیات تیار ہو چکا ہے۔ میری تحقیق کے مطابق آب حیات کی بدولت دو سو سال تک کی عمر حاصل کی جا سکتی ہے۔

آج اس مضمون کی ابتداء سے میں نے علم الاسماء ہیبت کے متعلق لکھنا شروع کیا۔ آئندہ بھی ان اسماء کو استعمال کرتے ہوئے کئی عملیات کا ذکر کروں گا۔ امید ہے طالب علموں کیلئے علم الاسماء ہیبت مشغل راہ ثابت ہوگا۔ آب حیات کا یہ عمل موثر و مجرب ہے۔ اگرچہ عمل کافی مشکل ہے مگر دنیا میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے اس عمل کو کیا اور لمبی عمر پائی۔ لیکن اس طرح کے عملیات انتہائی سخت ہوتے ہیں اور بغیر اجازت ان کو نہ کرنا چاہئے۔

Rohani